بائبل زندگی کے آخری لمحے یسوع کو قبول کرنے کے حوالے سے کیا کہتی ہے؟

سوال بائبل زندگی کے آخری لمحے یسوع کو قبول کرنے کے حوالے سے کیا کہتی ہے؟ جواب بسترِ مرگ پر یعنی اپنی زندگی کے آخری لمحے مسیح کو قبول کرنے کا جو سب سے مشہور واقعہ بائبل میں ملتا ہے وہ اُس ڈاکو کا ہے جو یسوع کے ساتھ مصلوب ہوا تھا (لوقا 23 باب…

سوال

بائبل زندگی کے آخری لمحے یسوع کو قبول کرنے کے حوالے سے کیا کہتی ہے؟

جواب

بسترِ مرگ پر یعنی اپنی زندگی کے آخری لمحے مسیح کو قبول کرنے کا جو سب سے مشہور واقعہ بائبل میں ملتا ہے وہ اُس ڈاکو کا ہے جو یسوع کے ساتھ مصلوب ہوا تھا (لوقا 23 باب 39-43آیات)۔ اپنی موت سے کچھ دیر پہلے تک تو یہ ڈاکو بھی دیگر لوگوں کی طرح بے ایمان تھا اور یسوع کو ٹھٹھوں میں اُڑانے والوں میں شامل تھا (متی 27 باب 44آیت)۔ بہرحال اپنی زندگی کے آخری لمحے اُس ڈاکو نے توبہ کی اور اِس حقیقت کو تسلیم کیا کہ یسوع مسیح آسمانی بادشاہ ہے۔ اُس کے ایمان کے جواب میں یسوع نے اُس سے ایک بہت ہی مبارک وعدہ کیا، “آج ہی تُو میرے ساتھ فردوس میں ہوگا۔ “

اگرچہ صلیب پر اپنی موت سے چند لمحے پہلے بچائے جانے والے ڈاکو کی کہانی یہ ظاہر کرتی ہے کہ اپنی زندگی کے آخر وقت پر نجات پا لینا ممکن ہے لیکن بائبل مُقدس ہمیں خبردار کرتی ہے کہ ہم کسی بھی اگلے لمحے کا انتطار کئے بغیر ابھی اور اِسی وقت توبہ کریں۔ یوحنا اصطباغی نے لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ “توبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدیک آ گئی ہے” (متی 3 باب 2آیت)۔ فوری توبہ کے حوالے سے یسوع کا پیغام بھی یوحنا اصطباغی سے ملتا جلتا تھا (متی 4 باب 17آیت)۔

بائبل مُقدس ہمیں زندگی کے مختصر ہونے کے بارے میں خبردار کرتی ہے۔ “اور یہ جانتے نہیں کہ کل کیا ہو گا ۔ ذرا سُنو تو! تمہاری زِندگی چیز ہی کیا ہے؟ بخارات کا سا حال ہے ۔ ابھی نظر آئے ۔ ابھی غائب ہو گئے” (یعقوب 4 باب 14آیت)۔ ہمیں یہ ہدایات نہیں دی گئیں کہ ہم مستقبل میں کسی دن ایمان لے آئیں بلکہ ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ آج اور ابھی ہی ایمان لائیں۔ ” اگر آج تم اُس کی آوازسنو تو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو” (عبرانیوں 4 باب 7آیت)۔ ہم میں سے کوئی بھی شخص یہ نہیں جانتا کہ ہماری زندگی کا باقی کتنا وقت بچا ہے، یا ہماری موت کے وقت کیا حالات ہونگے۔ ہو سکتا ہے کہ ہماری موت اچانک ہی ایک غیر متوقع حادثے میں ہو جائے اور اُس وقت ہمیں موت سے پہلے مسیح پر ایمان کا اظہار کرنے کا موقع ہی نہ ملے۔ پس واحد معقول بات یہی ہے کہ ہم آج ہی اپنے گناہوں کا اقرار کرتے ہوئے اُن سے توبہ کریں اور یسوع مسیح پر ایمان لائیں۔”مَیں نے قبولیت کے وقت تیری سُن لی اور نجات کے دِن تیری مدد کی ۔ دیکھو اب قبولیت کا وقت ہے ۔ دیکھو یہ نجات کا دِن ہے” (2 کرنتھیوں 6 باب 2آیت)۔

[English]



[اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں]

بائبل زندگی کے آخری لمحے یسوع کو قبول کرنے کے حوالے سے کیا کہتی ہے؟

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.